اہور(پ۔ر)مصر کی جامعات پاکستانی یونی ورسٹیوں سے تعاون کی خواہاں ہیں۔جامعہ قاہرہ کے وائس چانسلرنے پنجاب یونی ورسٹی ادارئہ تالیف وترجمہ کے ڈائریکٹرڈاکٹرزاہدمنیرعامرسے ایک ملاقات میں پاکستانی یونیورسٹیوں کے ساتھ باہمی تعاون کے معاہدے کی خواہش ظاہرکی ۔ پاکستان کے بیرونی تجارتی مال کا بڑا حصہ سویزکینال سے گزرتاہے ۔۱۹۵۶ء میں عالمی طاقتوں کی خواہش کے برعکس پاکستانی وزیراعظم فیروزخان نون نے مصر کی حمایت میں جرات مندانہ موقف اختیارکیا جس پر سابق مصری صدر انوارالسادات نے کہاکہ میراگم شدہ بھائی پاکستان مجھے واپس مل گیا ہے۔یہ انکشافات حال ہی میں شائع ہونے والے مصر کے سفرنامے’’ مصرخواب اور تعبیر‘‘میں سامنے آئے ہیں ۔اس کتاب میں مصرکی تاریخ، ادبی منظرنامے، تعلیمی صورت حال، مصرکی نوجوان نسل، مصرمیں مطالعہ اقبالیات اور جامعہ الازہر جیسے موضوعات پر اظہارخیال کیاگیاہے ۔کتاب کے مصنف ڈاکٹرزاہدمنیرعامر طویل عرصے تک جامعہ الازہر میں تدریسی خدمات انجام دیتے رہے ہیں ۔ا س سے پہلے برادراسلامی ملک کے بارے میں ان کی عربی کتاب’’ فی حب مصر ‘‘شائع ہوچکی ہے ۔وہ مختلف علمی وادبی موضوعات پر پچاس کتابوں کے مصنف ہیں ۔’’مصر خواب اور تعبیر‘‘ ٌ پنجاب یونی ورسٹی کے ادارئہ تالیف وترجمہ کی جانب سے شائع کی گئی ہے اور ملک کے علمی وادبی حلقوں میں کتاب کا پرجوش خیرمقدم کیاجارہاہے |